نئی دہلی:ایودھیازمین تنازعہ پرسپریم کورٹ نے ہفتہ کوتاریخی فیصلہ سنایا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں متنازعہ زمین کورام للا وراجمان کودینے کوکہاہے۔جبکہ سنی وقف بورڈ کوایودھیامیں پانچ ایکڑزمین دینے کوکہاہے۔کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہاکہ مسلم فریق کومتبادل پانچ ایکڑ زمین فراہم کرائی جائے۔ایودھیامعاملے پرسپریم کورٹ کافیصلہ آنے کے بعد اسدالدین اویسی نے اپنا ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کوپانچ ایکڑزمین کاآفرخارج کردیناہئے۔انہوں نے کہاکہ میری رائے ہے کہ مسلمانوں کوپانچ ایکڑزمین کا آفرمسترد کردیناچاہئے۔
اسدالدین اویسی نے نیوزایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ عدلیہ کے فیصلہ کا احتراکرتے ہیں،لیکن ہم مطمئن نہیں ہیں۔انہو ں نے کہاکہ مسلمان اپنے قانونی حق کیلئے لڑرہے تھے۔میری سمجھ سے ہمیں پانچ ایکڑزمین کا آفرمسترکردینا چاہئے۔اویسی نے مزیدکہاکہ مسلمان غریب ہیں،لیکن مسجد بنانے کیلئے ہم پیسہ اکٹھاکرسکتے ہیں۔ہمیں خیرات کے طورپر پانچ ایکڑزمین نہیں چاہئے۔ہمیں اس پانچ ایکڑزمین کی تجویزکوخارج کردینا ہے۔ہم پرمہربانی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
Asaduddin Owaisi: Not satisfied with the verdict. Supreme Court is indeed supreme but not infallible. We have full faith in the constitution, we were fighting for our right, we don’t need 5 acre land as donation. We should reject this 5 acre land offer, don’t patronize us. pic.twitter.com/wKXYx6Mo5Q
— ANI (@ANI) November 9, 2019
سپریم کورٹ نے ہفتہ یعنی آج ایودھیاپرفیصلہ سنایا۔اپنے فیصلے میں سب سے پہلے چیف جسٹس نے شیعہ وقف بورڈ کی عرضی خارج کردی۔اس کے بعدنرموہی اکھاڑے کا بھی دعوی ٰ خارج کردیاگیا۔وہیں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہاکہ مسلمانوں کومسجد کیلئے دوسری جگہ ملے گی۔