پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہواثالثی اور مفاہمت ترمیمی بل 2021

نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا)ثالثی اور مفاہمت ترمیمی بل 2021 کو صوتی ووٹوں کے ذریعے منظور کیا گیا۔ اس بل میں ہندوستان کو بین الاقوامی ثالثی کے ایک مرکز کے طور پر فروغ دینے کی بات کی گئی ہے۔ حزب اختلاف کے ہنگاموں کے درمیان راجیہ سبھا میں بحث کے دوران اس بل کو صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔ اس وقت جب یہ بل منظور ہورہا تھا، کانگریس کی سربراہی میں اپوزیشن ممبران ایوان میں کسانوں سے متعلق مختلف امور پر بحث کا مطالبہ کررہے تھے، جبکہ یہ بل پہلے ہی لوک سبھا نے منظور کیا ہے۔وزیر قانون روی شنکر پرساد نے بل کی منظوری سے قبل ایوان میں ہونے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف مقدمات میں مودی حکومت کا مضبوط موقف ہے اور وہ پوری دنیا میں ہندوستان کو بین الاقوامی تجارتی ثالثی کا مرکز بنانا چاہتے ہیں۔روی شنکر پرساد نے کہا کہ حکومت کی کوشش یہ ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا غلط استعمال نہ کیا جائے۔ دنیا بھر میں ثالثی کے بہت سے معاملات چل رہے ہیں اور حکومت ہندکو بدعنوانی سے وصول کئے جانے والے معاہدوں کا مرکز نہیں بننے دیاجا سکتا ہے۔ اس بل میں ادارہ ثالثی کو فروغ دینے میں درپیش مشکلات کو دور کرنے اور بین الاقوامی تجارتی ثالثی کے ایک مرکز کے طور پر ہندوستان کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت اس معاملے پر ایک آرڈیننس لے کر آئی تھی، لیکن اب جب یہ بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہو گیا ہے، تو وہ جلد ہی قانون کی شکل اختیار کرلے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.