حکومت سے عبادت گاہوں کے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل

masjid

بہار کی دینی ملی جماعتوں نے لوگوں سے احتیاطی تبدابیر اپنانے کے ساتھ حکومت سے عبادت گاہوں کےمتعلق فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل،علماء نے کہا:پارک، ریستوراں اور بازار کی طرح چند شرائط کے ساتھ عبادت گاہوں کے متعلق بھی کریں فیصلہ وزیر اعلیٰ
پٹنہ(پریس ریلیز): بہار کی تمام دینی ملی جماعتوں اور اہم ملی شخصیات نے ویز اعلیٰ نتیش کمار سے ریاست کی عبادت گاہوں کو کھولنے کی اپیل کی ہے۔ سنیچر کو منعقدہ آن لائن میٹنگ میں شرکت کرتے ہوئے ملی جماعتوں کے ذمہ داروں نے کورونا سے متعلق حکومت کے موجودہ گائڈ لائن پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پارک، پبلک ٹرانسپورٹ، سرکاری و غیر سرکاری دفاتراور دکانوں کو چند شرائط کے ساتھ کھولنے نیز قبل سے طے شدہ ضروری امتحانات کے انعقاد کی اجازت دی گئی ہے۔ یہاں تک کہ سنیماہال، محدود تعداد میں شادی بیاہ اور شرادھ میں لوگوں کے شریک ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن مندر، مسجد، گرجاگھر اور گردوارہ کو بند کرنے کو کہا گیا ہے۔

ملی جماعتوں کے ذمہ داران نے کہا کہ وہ کورونا جیسی مہلک وبا پر قابو پانے کے لئے حکومت نے جو احتیاطی اقدام اٹھائے ہیں، ان کی وہ تائید اور ستائش کرتے ہیں اور وزیر اعلیٰ بہار کی فکرمندی پر غیر معمولی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔یقینا حفظ ما تقدم کے طور پر یہ تدابیر شہریوں کے لئے مفید اور ضروری ہیں۔ تاہم عبادت گاہوں کو بند کرنا مناسب نہیں معلوم ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان جیسے مبارک مہینے کی آمد آمد ہے۔ رمضان میں عبادت گذار پنج گانہ نماز کے ساتھ ساتھ، تراویح اور اعتکاف کا اہتمام کرتے ہیں۔ مساجد بند ہونے کی وجہ سے عبادت گذاروں کو غیر معمولی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ذمہ داروں نے بہار میں کووڈ۔19 کے بڑھتے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس وبا سے نجات کے لئے اللہ سے تعلق بھی ایک اہم ذریعہ ہے اوراللہ سے تعلق کاا یک عملی مظاہرہ مسجد میں ہوتا ہے۔

آن لائن میٹنگ میں امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت مولانا محمدشمشاد رحمانی، خانقاہ منعمیہ کے سجادہ نشیں مولانا شمیم الدین احمد منعمی، خانقاہ رحمانی کے سجادہ نشیں مولانا ڈاکٹر احمد ولی فیصل رحمانی، جمعیت العلماء ہند بہار کے جنرل سکریٹری الحاج حسن احمد قادری، مرکزی جمعیت اہل حدیث، بہار کے نمائندہ مولانا خورشید مدنی، امارت شرعیہ کے قائم مقام ناطم مولانا محمدشبلی القاسمی، جمعیت العلماء ہند، بہار کے ناطم مولانا محمد ناظم، ادارہ شرعیہ کے قاضی مولانا مفتی امجد رضاامجد،جماعت اسلامی ہند، بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی، مدرسہ اسلامیہ کے پرنسپل مولانا سید امانت حسین، مدرسہ شمس الہدیٰ کے پرنسپل مولانا مشہود احمد قادری ندوی اور آل انڈیا مسلم مجلس مشاور ت، بہار چیپٹر کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر انوارالہدیٰ موجود تھے۔

میٹنگ کے دوران چند تجاویز منظور کی گئیں۔ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کے لئے دینی ملی جماعتوں کی طرف سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ایک جوائنٹ میمورنڈم پیش کیا جائے گااور ان سے گزارش کی جائے گی کہ عبادت گاہوں کے فیصلے پر نظر ثانی فرمائیں۔اس کے لئے حکومت کے ذمہ دار یا معزز وزیر اعلیٰ سے فیصلے پر نظر ثانی کے لئے عنقریب ایک وفد ملاقات کرے گا۔

ٓ اسی کے ساتھ تمام ملی تنظیموں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس لئے مرض سے بچنے کی احتیاطی تدابیر ضرور اپنائیں۔ بلا وجہ بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر نہ جائیں۔ ماسک لگائیں۔ سنیٹائزر کا استعمال کریں۔ اپنی صحت اور صحت مند سماج کی اہمیت کو سمجھیں۔ اور مرض کے خاتمے کی دعا کریں۔اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر وں کی ہدایات پر عمل کریں۔ جلد ہی وزیر اعلیٰ بہار سے ملاقات کے بعدواضح ہدایت ملی جماعتوں کی طرف سے دی جائے گی۔
میٹنگ کی نظامت مولانامحمد شبلی القاسمی نے کی جبکہ افتتاحی کلمات مولانا رضوان احمد اصلاحی نے ادا کئے۔ صدارتی گفتگومولانا محمدشمشا رحمانی قاسمی نے کی۔ میٹنگ کے اختتام پر مولانا شمیم الدین احمد منعمی نے مرحوم حضرت مولانا سید ولی رحمانی رحمت اللہ علیہ کے لئے رقت آمیز دعائے مغفرت فرمائی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.