11سال کا بچہ بنارس سے ٹھیلاچلاکر جارہاہے ضلع ارریہ، بچے کی کہانی انہی کی زبانی،دیکھیںVideo

Tabarak-Alam

کورونابحران اورلاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پرمجبورہوگئے ہیں۔غریب ومزدورلوگ سیکڑوں وہزاروں کلومیٹرپیدل چل کراپنے گھرواپس جارہے ہیں۔اس بیچ مزدوروں کے ساتھ سڑک حادثے بھی ہورہے ہیں۔افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ محنت کش مزدور سیکڑوں وہزاروں کلومیٹردوری بھوکے پیاسے طے کررہے ہیں۔رپورٹوں اوروائرل ویڈیوزکے مطابق، صرف بسکٹ کھاکرپیدل نقل مکانی کررہے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے درمیان تارکین وطن ومحنت کشوں کے نقل مکانی کی ایسی ایسی تصویراورویڈیوزسامنے آرہی ہیں،جسے دیکھ کرروح کانپ جاتی ہے۔مئی کی شدیدگرمی لوگ ہزاروں کلومیٹرپیدل طے کررہے ہیں۔وہیں کچھ مزدور لوگ ہزاروں کلومیٹررکشہ چلا اورٹھیلاکرچلاکر اپنے گھرجارہے ہیں۔اس بیچ ایک 11سال کے بچہ کا ایک ویڈیوسوشل میڈیاپرتیزی سے وائرل ہورہاہے۔دراصل،یہ 11سالہ بچہ ٹھیلاچلاکربنارس(وارانسی) سے بہارکے ضلع رریہ جارہاہے۔یہ بچہ اپنے ماں باپ کوٹھیلاپربیٹھاکرخود ٹھیلاچلاکرلے جارہاہے۔بتادیں کہ بنارس اورارریہ کی دوری تقریبا ساڑھے پانچ سو سے چھ کلومیٹرہے۔

وائرل ویڈیومیں دیکھاجاسکتاہے کہ یہ بچہ ٹھیلاچلاکر بنارس سے ارریہ جارہاہے۔ویڈیومیں ایک شخص اس بچہ سے پوچھتا ہے کہ کہاجارہے ہو؟ بچہ کہتاہے کہ ارریہ ضلع جارہے ہیں۔پھرویڈیوبنانے والے پوچھتاہے کہاں سے جارہے ہو؟توبچہ کہتابنارس سے بہارکے ارریہ ضلع جارہے ہیں۔ بچے کا نام تبارک ہے اوران کی عمر11سال ہے۔ویڈیوبنانے والے بچے کی کچھ مددبھی کرتاہے۔ویڈیومیں دیکھتے سکتے ہیں ساری بات پوچھنے کے بعد پانچ سوکانوٹ بچے کوپکڑاتاہے۔


بچہ بتاتاہے کہ انہیں بنارس میں کھانے پینے کی پریشانی ہورہی تھی۔اسلئے انہوں نے ٹھیلاچلاکرگھرجانے کا فیصلہ کیا۔بچے کی ہمت تودیکھئے کہ 11سال کی چھوٹی عمرمیں سیکڑوں کلومیٹرٹھیلاچلاکرجانے کافیصلہ کیا۔بچے کی ہمت توقابل تعریف ہے لیکن سرکارکی بہت بڑی ناکامی ہے۔اگرسرکارلاک ڈاؤن سے پہلے پورے ملک میں غریبوں اورمحنت کشوں کیلئے کھانے پینے کا بندوبست کرتی توآج یہ معصوم بچہ شدیدگرمی میں ٹھیلاچلاکرنقل مکانی کیلئے مجبورنہیں ہوتا۔صرف یہی بچہ نہیں بلکہ ملک میں ہزاروں لاکھوں افرادنقل مکانی نہیں کرتے۔

 

بیرگاچھی چوک میں بنے کورنٹین سینٹرمیں بنیادی سہولیات کافقدان

Leave a Reply

Your email address will not be published.