نئی دہلی:آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ(اے آئی ایم پی ایل بی)نے بابری مسجد-رام جنم بھومی معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کوچیلنج کرنے کا فیصلہ لیاہے۔بورڈ کے رکن سیدقاسم رسول الیاس نے اس بات کی جانکاری دیتے ہوئے بتایاکہ بورڈ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریویوپٹیشن(نظرثانی) داخل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔لکھنؤمیں ہوئی بورڈ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیاگیا۔بورڈ نے کہاکہ ایک مہینے میں نظرثانی عرضی داخل کی جائے گی۔ساتھ ہی بورڈ نے ایودھیامیں پانچ ایکڑزمین لینے سے بھی انکارکردیاہے جس کی سپریم کورٹ دینے کی ہدایت دی تھی۔
Syed Qasim Rasool Ilyas, All India Muslim Personal Law Board (AIMPLB): The Board has decided to file a review petition regarding Supreme Court’s verdict on Ayodhya case. pic.twitter.com/fV6M2Lifhc
— ANI UP (@ANINewsUP) November 17, 2019
بورڈ کے سیکرٹری ظفریاب جیلانی نے بورڈ کی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی معلومات دیتے ہوئے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ ایودھیا معاملے پر گزشتہ نو نومبر کو دیئے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی عرضی داخل کی جائے گی۔
انہوں نے کہا، بورڈ کا مانناہے کہ مسجد کی زمین اللہ کی ہے اور شرعی قانون کے مطابق وہ کسی اور کو نہیں دی جا سکتی۔اس زمین کے لیے آخری دم تک قانونی جنگ لڑی جائے گی۔
بہرکیف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اعلان کردیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی عرضی داخل کرے گا۔ اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے ممتازڈگری کالج میں تین گھنٹے چلی میٹنگ کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یہ فیصلہ لیا۔