ہم نے اسٹیڈیم کا نام وشنو کے نام پر رکھا تھا، ان سے بڑا کوئی لیڈر نہیں: اکھلیش
لکھنؤ (آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بدھ کے روز لکھنؤ کی پریس کانفرنس میں بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ اسٹیڈیم موٹیرا اسٹیڈیم کا نام پرپی ایم مودی کے نام پر رکھے جانے پر طنز کیا۔انہوں نے کہا یہی وجہ ہے کہ ہم نے بھگوان وشنو کے نام پر لکھنؤ کے اسٹیڈیم کا نام رکھا۔ کیونکہ وشنو کے سامنے کوئی بھی بڑا لیڈر نہیں ہے،ہم یوپی حکومت سے کہیں گے کہ ہٹ جائیں، 9 ماہ میں ایک اور اسٹیڈیم بنادیں گے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ ان کی حکومت دوبارہ نہیں آئے گی۔ اب تو چیف منسٹر لال ٹوپی والوں سے ڈرنے لگے ہیں۔دراصل سی ایم یوگی نے بدھ کے روز ایوان میں کہا کہ عوامی نمائندے سرخ، سبز، پیلے، نیلے رنگ کی ٹوپیاں لگاکر ایوان میں آتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو اسے ڈرامہ پارٹی نہیں سمجھنا چاہئے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی حکومت دہلی (مرکزی حکومت) کی حکومت کی نقل کرتی ہے۔ راجیہ سبھا میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود کسان بل منظور کیا گیا، یہی معاملہ یوپی حکومت نے قانون ساز کونسل میں کیاہے۔ اکثریت کو دباؤ میں ڈال کر بل پاس کروانا، جب کہ تمام ایم ایل سی ہڑتال پر تھے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ حکومت عوام کی توہین کررہی ہے۔دہلی کی حکومت بڑے ادارے بیچ رہی ہے، اسی طرح یوپی سرکار چھوٹے اداروں کو بیچ رہی ہے۔