ہندوستان میں 11 اپریل تک 23فیصد کورونا ویکسین خراب ہوئیں، آر ٹی آئی کے ذریعہ ہوا انکشاف

covid19-vaccine
covid19-vaccine file photo

نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا)ہندوستان میں کورونا ویکسین کی کمی کے دوران 11 اپریل تک ملک میں استعمال ہوئے کل ویکسین میں سے 23فیصد ویکسین خراب ہوئیں۔ یہ معلومات ایک آر ٹی آئی سے سامنے آئی ہے۔ آر ٹی آئی کے ذریعہ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ 11 اپریل تک ریاستوں کے زیر استعمال 10.34 کروڑ خوراکوں میں سے 44.78 لاکھ سے زیادہ خوراک خراب ہوگئی ہیں۔ راجستھان میں سب سے زیادہ خوراک 610551 خراب ہوئیں، اس کے بعد تمل ناڈو میں 504724، اتر پردیش میں 499115 اور مہاراشٹر میں 356725 خوراک خراب ہوئی ہیں۔ ٓندھرا پردیش میں 117733، آسام میں 123818، بہار میں 337769، چھتیس گڑھ میں 1.45 لاکھ، دہلی میں 1.35 لاکھ، گجرات میں 3.56 لاکھ، ہریانہ میں 246462، جموں وکشمیر میں 90619، جھارکھنڈ میں 63235، کرناٹک میں 214842، لداخ میں 3957، مدھیہ پردیش میں 81535، مہاراشٹر میں 356725، منی پور میں 11184، میگھالیہ میں 7673، ناگالینڈ میں 3844، اڈیشہ میں 141811، پڈوچیری میں 3115، پنجاب میں 156423، راجستھان میں 610551، سکم میں 4314، تمل ناڈو میں 504724، تریپورہ میں 43292، اتر پردیش میں 499115، اتراکھنڈ میں 51956 خوراکیں خراب ہوئی ہیں۔
اسی کے ساتھ اگر ہم فیصد پر نظر ڈالیں تو تامل ناڈو کو دی جانے والی خوراک میں سے 12.10 فیصد، ہریانہ میں 9.74 فیصد، پنجاب میں 8.12 فیصد، منی پور میں 7.80 فیصد اور تلنگانہ میں 7.55 فیصد خوراک خراب ہوئی ہیں۔ کیرالہ، مغربی بنگال، ہماچل پردیش، میزورم، گوا، دامان اور دیؤ، انڈمان اور نیکوبر اور لکشدویپ میں ایک بھی خوراک خراب نہیں ہوئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.