آئی ایس آئی کیلئے جاسوسی کے الزام میں 2/ نوجوان’وکاس‘ اور’ہیمنت‘ گرفتار

jasos

جے پور،نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا) پاکستان کے لئے جاسوسی کے الزام میں بیکانیر اور جھن جھنوں سے دو جوان گرفتار کر لیا گیا ہے،ان پر الزام ہے کہ وہ دونوں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لئے کام کرتے تھے۔ان دونوں لڑکوں کی گرفتاری کے لئے آرمی، یوپی اے ٹی ایس اور راجستھان پولیس نے مشترکہ طور پر ان دونوں ملزموں کو پکڑنے کے لئے’ڈیزرٹ چیز‘ نامی آپریشن چلایاتھا۔ اس گرفتاری کی تصدیق راجستھان پولیس انٹیلی جنس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل امیش مشرا نے کی۔گرفتار ملزم کا نام ’وکاس‘ اور ’چمن لال‘ہیں۔ خیال رہے کہ وکاس جھن جھنوں کا رہائشی ہے۔وکاس کے والد سابق ہندوستانی فوج ہیں،پولیس اہلکار کو اطلاع ملی تھی کہ وہ بیکانیر سے پاکستانی ’آقاؤں‘ کو فوج سے متعلق اہم اور خفیہ اطلاعات پہنچاتا ہے۔ تفتیش میں خلاصہ ہوا کہ اس نے اب تک ہندوستانی فوج کے آرڈر آف بیٹل، کمپوزیشن،آرڈر آف ملٹری فائٹنگ فارمیشن، گولہ بارود کی تصاویر اور اس سے متعلق انتہائی خفیہ معلومات پاکستان تک پہنچا دی ہیں۔آرمی کے مہاجن فیلڈ فائرنگ رینج میں واٹر ٹینکر سپلائی کرنے والے چمن لال سے وکاس اطلاعات حاصل کرتا تھا، چمن لال پانی کی فراہمی کے بہانے رینج کی تصاویر کھینچتا تھا۔ کسی کو شک نہ ہو، ا س کے لیے وکاس اپنے بھائی ہیمنت کے اکاؤنٹ میں پاکستان سے رقم منگواتا تھا۔حال ہی میں آئی ایس آئی نے اس کے لئے 75 ہزار روپے فراہم کئے تھے۔ اس نے یہ رقم اپنے بھائی ہیمنت کے اکاؤنٹ پر منگواتا تھا۔ پولیس نے ہیمنت کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔ خیال رہے کہ اگست 2019 میں، لکھنؤ کی ملٹری انٹلیجنس ٹیم کا گنگا نگر کے قریب ایک جاسوسی ایجنٹ کے بارے میں اطلاع ملی تھی۔ ملزم کی شناخت وکاس کمار کے نام سے ہوئی۔ اس کا ٹریس گنگا نگر کے قریب آرمی کے ایک گولہ بارود ڈپو کے قریب لگایا تھا۔ اے ٹی ایس کو جنوری 2020 میں اس کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ اس کے بعد فوج کی انٹیلی جنس وکاس کی سرگرمیوں پر مسلسل نگرانی کر رہی تھی۔ذرائع نے بتایا چمن لال ٹھیکے میں کام کرتا تھا۔ وہ مہاجن فیلڈ فائرنگ رینج کا ایک پمپ ہاؤس بھی پانی فراہم کرنے والے کے رجسٹر کی تصاویر کھینچتا تھا۔ یہ تصاویر چمن لال وکاس کو فراہم کرتا تھا۔وکاس چمن لال سے یہ تصاویر لے کر اپنے پاکستانی ’آقاؤں‘تک پہنچا تا تھا۔ گزشتہ مہینے آرمی انٹیلی جنس نے اس کے بارے میں راجستھان پولیس کو آگاہ کیا گیا تھا۔وکاس نے اعتراف کیا کہ پچھلے سال مارچ میں اس نے فیس بک پر انوشکا چوپڑا نامی اکاؤنٹ سے دوستی کی درخواست موصول ہوئی تھی۔ دوستی کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو اپنے واٹس ایپ نمبر دے دیئے۔ دونوں نے چیٹنگ اور ویڈیو کال شروع کردی۔ عورت نے اسے بتایا کہ وہ کینٹین اسٹور ڈیپارٹمنٹ (سی ایس ڈی) ممبئی میں ہیڈ کوارٹر میں کام کر تی ہے۔ اس کے بعد وہ واٹس ایپ کے متعدد گروپوں میں شامل ہوگیا۔ وہ انوشکا چوپڑا پہلے ہی اس میں شامل تھی۔ اسی دوران اس خاتون نے وکاس کو اپنے باس امیت کمار سنگھ (ہینڈلر) سے ملوایا۔ وہ ہینڈلر ہندوستانی واٹس ایپ نمبرکا استعمال کرتا تھا۔ ہینڈلر نے رقم کو بدلے میں فوج کی خفیہ اطلاعات حاصل کرنے کیلئے وکاس کو آمادہ کیا اور وکاس تھوڑی سی رقم کیلئے ملک کی سلامتی کیلئے کھلواڑکرگیا۔خیال رہے کہ وکاس نے ہینڈلر کوزیادہ تروہ اطلاعات اور تصاویر فراہم کیں، جنہیں چمن لال کے توسط سے حاصل کی گئی تھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *