
واشنگٹن (آئی این ایس انڈیا)امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد جاری احتجاجی مظاہروں میں ایک مرتبہ پھر پولیس کے وحشانہ تشدد کی ویڈیوز وائرل ہوگئیں۔خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق وائرل ہونے والی حالیہ ویڈیو امریکی ریاست نیویارک کے شہر بفلیو کی ہے جہاں پولیس نے ایک 75 سالہ سفید فام بزرگ کو زور دار دھکا دیا جس کے باعث وہ زمین پر گرے اور ان کے کان سے خون بہنے لگا۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بفلیو پولیس کے 2 اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔میئر بائرن براؤن نے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ شخص کی شناخت نہیں ہوسکی،لیکن اس کی حالت تشویشناک ہے۔ ایری کاؤنٹی کے ایگزیکٹو مارک پولن کارز نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’امید ہے کہ وہ مکمل صحت یاب ہوجائیں گے‘۔ بعد ازاں ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی جس میں نیویارک سٹی کی پولیس نے ایک نوجوان کو انتہائی بے درری سے گرفتار کیا۔ پولیس کے ترجمان جیف رینالڈو نے کہا کہ جب مظاہرین کو دھکیلنے کی ویڈیو سامنے آئی تو 2 پولیس اہلکاروں کو بغیر تنخواہ معطل کردیا گیا۔ علاوہ ازیں شہر کے کرفیو کے آغاز کے 27 منٹ بعد نیویارک شہر میں پولیس نے ایک ڈلیوری ڈرائیور کو گرفتار کرلیا،جبکہ وہ کرفیو سے مستثنیٰ تھا۔گزشتہ 8 دنوں کے دوران ہونے والے مظاہروں کی اکثریت پر امن رہی، لیکن کچھ مظاہرین مشتعل نظر آئے جس کے بعد متعدد شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ واشنگٹن ڈی سی میں ایک احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز نے وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کالی مرچ کی گولیاں اور اسموگ بم فائر کیے جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تصویر کے لیے قریبی چرچ میں جانے کا راستہ ملا۔