’امریکہ کا فنڈنگ بند کرنا فلسطینی عوام پر ایک کھلا حملہ ہے‘

chidren

امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے انروا کو دی جانے والے تمام فنڈنگ کو بند کر رہا ہے۔امریکہ نے اقوام متحدہ کے مختلف اقوام کے لیے امداد اور امور کے ادارے (Unrwa) کو امیدوں کے برعکس کمزور قرار دیا ہے۔-امریکی ترجمان ہیتھر نوئرٹ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے کا احتیاط سے جائزہ لیا گیا ہے اور اب اسے مزید مدد نہیں دی جائے گی۔

فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نے اس اقدام کو ایک ’فلسطینی عوام کے خلاف ایک کھلا حملہ‘ کہا ہے۔تاہم ایک اسرائیلی اہلکار نے امریکی اقدام کی حمایت کی ہے۔

فلسطین کے صدر کے ترجمان نے خبررساں ادارے روئٹرز سے گفتگو میں کہا کہ اس قسم کی سزا سے یہ حقیقت نہیں بدلے گی کہ امریکہ کا اب اس خطے میں کوئی کردار نہیں ہے اور یہ کسی حل کا حصہ بھی نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ہے۔انروا کے ترجمان کرس گنس نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس امریکی اقدام کے نتائج بہت تباہ کن ہوں گے۔

انھبوں نے ایجنسی کی جانب سے اس حوالے سے کی جانے والی ٹوئٹس کا بھی دفاع کیا۔ان کا کہنا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے فلسطینی امداد سے متعلق ادارے پر ہونے والی تنقید کی تردید کرتے ہیں۔یہ حالیہ پیش رفت سامنے آنے سے پہلے رواں برس امریکہ نے کہا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے ادارے انروا کو دی جانے والی نصف امداد کو ختم کر دے گا۔1948 میں عرب اسرائیل جنگ کے بعد لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی مدد کے لیے انروا کی بنیاد رکھی گئی تھی۔اس وقت یہ ادارہ غزہ، مغربی کنارے، شام اور لبنان میں تعلیم، صحت اور دیگر سماجی کاموں میں مدد فراہم کر رہا ہے۔امریکہ اب تک اس ادارے کو امداد دینے والا سب سے بڑا ملک رہا ہے۔ سنہ 2016 میں امریکہ نے اس خطے کے لیے ادارے کو 30 فیصد مدد فراہم کی جو کہ 368 ملین ڈالر تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *