ویلن ٹن (آئی این ایس انڈیا):نیوزی لینڈ میں گزشتہ دس روز کے دوران کورونا وائر س کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے اور گھریلو سطح پر اس وبا سے نمٹنے والا شاید وہ پہلا ملک ہوگا۔ نیوزی لینڈ میں گزشتہ دس روز کے دوران کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے اور گھریلو سطح پر اس وبا سے نمٹنے والا شاید وہ پہلا ملک ہوگا۔امریکہ میں ماہرین نے احتجاجی مظاہروں سے کورونا وائرس کی وبا کے مزید پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ عالمی سطح پر کووڈ 19 سے متاثرین اور اموات کی تعداد کے لحاظ سے امریکا سر فہرست ہے۔ عالمی سطح پر کورونا سے اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد پونے چار لاکھ سے بھی زیادہ ہوگئی ہے جبکہ 62 لاکھ سے بھی زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔برازیل میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 11 ہزار 598 مزید مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ اسی دوران 623 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق لاطینی امریکی ممالک میں کورونا کی وبا ابھی عروج پر نہیں پہنچی ہے اور خطے کے ممالک کو لاک ڈاؤن میں نرمی کر نے پر متنبہ کیا ہے۔نیوزی لینڈ مقررہ وقت سے پہلے ہی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے عائد تمام پابندیوں کوختم کر سکتا ہے۔ نیوزی لینڈ میں حکام کے مطابق گزشتہ دس روز سے کورونا وائر س سے متاثر ہونے کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے اور اس وقت ملک میں کووڈ 19 کا صرف واحد کیس ہے۔ نیوزی لینڈ میں گزشتہ سات ہفتوں سے بندشیں عائد تھیں اور وہ گھریلو سطح پر اس وبا سے نمٹنے والا شاید پہلا ملک ہوگا۔نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسینڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ آٹھ جون کو صورتحال کے تفصیلی جائزے کے بعد اگلے ہفتے سے تمام بندشوں کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ ”پیش رفت کی مناسبت ہماری توقعات سے پہلے ہی پوری ہورہی ہیں۔’ اس سے قبل سے صورتحال پر جائزے کی تاریخ 22 جون طے کی گئی تھی لیکن چونکہ بندشوں میں نرمی کے لیے عوام کے بڑھتے دباؤ کے بعد اس کی تاریخ آٹھ جون مقرر کی گئی ہے۔یوروپ کے بھی بیشتر ممالک نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمیوں کا اعلان کیا ہے اور کئی ممالک میں سیاحت کو کھول دیا گیا ہے۔