سو سے زائد کورونا ویکسین میں ایک نے بل گیٹس کی توجہ حاصل کرلی

Bill-Gates

نیویارک (آئی این ایس انڈیا): کرونا وائرس کے حملے سے بچاؤ کے لیے تیار کی جانے والی 100 سے زائد ویکسین میں سے ایک ویکسین نے مائیکرو سافٹ کے بانی اور دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بل گیٹس کی توجہ حاصل کر لی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کرنے والے بل گیٹس نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے تحت بنائی جانے والی کرونا ویکسین کی تیاری اور تقسیم کے لیے 75 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کر دیا ہے۔یہ اعلان فلاحی ادارے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے کیا، جو برطانوی سوئیڈش فارما سیوٹیکل کمپنی آسترا زینیکا کے ساتھ ڈیل کا حصہ ہے، جو چند دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کو وِڈ 19 کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جن میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی)، ناروے میں قائم بل گیٹس کے ادارے سی ای پی آئی، اور گاوی ویکسین الائنس شامل ہیں۔

بل گیٹس کی جانب سے کروڑوں ڈالرز کا یہ تعاون دراصل ویکسین کے 30 کروڑ ڈوز کی ترسیل سے متعلق ہے، جس کی پہلی کھیپ متوقع طور پر 2020 کے آخر تک روانہ کی جائے گی۔اس سلسلے میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ساتھ لائسنس کے لیے ایک الگ معاہد بھی کیا گیا ہے جس کے تحت متوسط اور اس سے نیچے آمدن والے ممالک کو ایک ارب ڈوز بھیجے جائیں گے، جب کہ 40 کروڑ ڈوز 2021 سے قبل سپلائی کیے جائیں گے۔یہ ویکسین جسے AZD1222 کا نام دیا گیا ہے، آسٹرا زینیکا کا کہنا ہے کہ وہ عالمگیر وبا کے دوران بغیر منافع اس ویکسین کے 2 ارب ڈوز تیار کر سکتی ہے، جب کہ امریکا اور برطانیہ کے لیے اس کے بالترتیب 30 کروڑ اور 10 کروڑ ڈوز پہلے ہی سے شیڈول ہو چکے ہیں۔یاد رہے کہ 3 اپریل کو بل گیٹس نے کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کرنے کا اعلان کیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ کرونا وائرس کے خلاف تیار کی جانے والی 7 بہترین ویکسینز کے لیے فیکٹریوں کی تعمیر پر اربوں ڈالرز خرچ کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم آخر میں ان میں سے 2 کا ہی انتخاب کریں گے، مگر ہم تمام ویکسینز کے لیے الگ الگ فیکٹریوں کی تعمیر پر سرمایہ لگائیں گے، ہو سکتا ہے کہ اربوں ڈالرز ضائع ہو جائیں مگر آخر میں مؤثر ترین ویکسین کی فیکٹری کے لیے وقت ضرور بچ جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *