اسلا م آباد (آئی این ایس انڈیا) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی بھی قوم اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتی جب وہ صحیح معنوں میں اپنی تاریخ کا موازنہ نہیں کرتی۔جہلم کے علاقے قلعہ نندنہ میں البیرونی ہیریٹیج ٹریل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن شریف کے اندر اللہ پاک نے ہمیں نصیحت دینے کے لیے بتایا کہ گزشتہ زمانوں میں کیا ہوا، تا کہ ہمیں معلوم ہو کہ کیا اچھا ہے اور کیا برا ہے اور ہمیں اپنی زندگی کیسے گزارنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آج کل جتنی بھی اقوام ترقی کر گئی ہیں وہ سب اپنی پرانی عمارتوں کی دیکھ بھال اور تاریخی مقامات پر کھدائی کر کے آثار قدیمہ نکالتے رہتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں یہ کام نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سارے جدید ممالک میں سب جگہ مسلسل چیزیں نکال کر دیکھا جاتا ہے پرانے زمانے میں کس طرح لوگ رہتے تھے، ساری دنیا یہ کرتی ہے اور ہمارے ہاں موئن جو دڑو اور ہڑپہ کی تہذیب انگریزوں سے دریافت کی تھی، اس کے بعد ہمارے اپنے آرکیالوجسٹس نے بہت کم کام کیا بلکہ کچھ کیا ہی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ایک آرکیالوجسٹ صمد نے ہری پور میں دنیا کا سب سے بڑھا 40 فٹ کا بدھا کا مجسمہ جسے سلیپنگ بدھا کا نام دیا گیا، دریافت کیا ہے اور ایسے آرکیالوجسٹس انتہائی کم ہیں۔وزیراعظم نے پوری دنیا میں جہاں بودھ مذہب کے ماننے والے ہیں اب وہ سب آکر اسے دیکھنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ان سب چیزوں کو محفوظ کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دوسرا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے کہ ہمیں اپنی نوجوانوں کو روزگار دینا ہے، سیاحت ایک ایسی صنعت ہے جو سب سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اللہ پاک نے جس طرح کی نعمتیں بخشی ہوئی ہیں، دنیا کے ہر ملک میں ایسی چیزیں نہیں ہوتیں کہ سمندر، سب سے اونچا پہاڑ، دنیا کی سب سے پرانی تہذیب بھی موجود ہوں تو ہم دنیا کو بہت اچھی سیاحت فراہم کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تو یہ بھی معلوم نہیں ہوا کہ سالٹ رینج میں موجود قدیم شہر کتنے قدیم ہیں۔