لاہور (آئی این ایس انڈیا) انسانی حقوق کے سرگرم کارکن، صحافی اور مصنف ابنِ عبدالرحمان عرف آئی اے رحمان لاہور میں انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر 90 برس تھی۔آئی اے رحمان کے اہلِ خانہ نے پیر کو ان کی وفات کی تصدیق کی ہے۔آئی اے رحمان پاکستان کے مقامی روزنامہ ‘ڈان’ میں کالم لکھتے تھے اور وہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) سے بھی وابستہ تھے۔انہوں نے 65 برس تک صحافت کی دنیا میں خدمات انجام دیں۔ اپنے صحافتی کریئر کے دوران وہ پاکستان ٹائمزکے ایڈیٹر اِن چیف بھی رہے جب کہ پاکستان کی تقسیم کے وقت وہ روزنامہ آزاد کے مینیجنگ ایڈیٹر تھے۔وہ تین انگریزی کتابوں کے مصنف بھی تھے جن میں آرٹ اینڈ کرافٹ آف پاکستان، پاکستان انڈر سیج اور جناح ایز اے پارلیمنٹیرین شامل ہیں۔ آئی اے رحمان لگ بھگ دو دہائیوں تک ایچ آر سی پی کے بطور ڈائریکٹر خدمات انجام دیتے رہے اور 31 دسمبر 2016 تک ایچ آر سی پی کے سیکرٹری جنرل بھی رہے۔ان کی موت کی خبر کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستانی صحافی نسیم زہرہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں آئی اے رحمان کی وفات پر کہا کہ وہ پاکستان کی جمہوری جدوجہد کے علم بردار تھے اور پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے کی جانے والی جدوجہد میں بھی وہ پیش پیش تھے۔پاکستان میں حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ آئی اے رحمان کی وفات کا سن کر دھچکا لگا۔ ان کے بقول آئی اے رحمان ملک میں خودمختاری کی علامت تھے جو انفرادی شخص کے بنیادی حقوق کے لیے کھڑے ہونے والے تھے۔