امریکہ میں بحران: باراک اوباما پھر سے متحرک ہو سکتے ہیں

obama

واشنگٹن (آئی این ایس انڈیا) امریکا کو کورونا وائرس کے بحران کے ساتھ ایک سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کی شدت کا بھی سامنا ہے۔ اس وقت امریکی قوم ایک کٹھن دور سے گزر رہی ہے۔اس وقت سابق امریکی صدر باراک اوباما کا امریکی سیاسی و سماجی منظر پر متحرک ہونا اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ اس وقت مختلف بحرانوں کے دور سے گزرنے والی امریکی قوم کی ہمت و حوصلہ افزائی کی خواہش رکھتے ہیں۔ ان کی عملی کوششیں رواں برس کے صدارتی انتخابات پر بھی اثرانداز ہو سکتی ہیں۔ دوسری جانب موجودہ بحرانی صورت حال میں امریکا کی سماجی و اقتصادی عدم مساوات انتہائی واضح ہو چکی ہے۔ یہ بھی محسوس کیا گیا ہے کہ اوباما کے متحرک ہونے سے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے انتخابی مہم میں یقینی طور پر مشکلات پیدا ہوں گی۔ رواں برس امکاناً ٹرمپ کو باراک اوباما کے سابق نائب صدر جو بائیڈن کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ابھی ڈیمو کریٹک پارٹی نے سابق نائب صدر بائیڈن کو باضابطہ طور پر پارٹی ٹکٹ دینا ہے اور یہ واضح ہے کہ وہ اس وقت اکلوتے امیدوار ہیں۔ اوباما واضح انداز میں اپنے عملی اقدامات میں موجودہ صدر پر بھرپور انداز میں تنقید کا سلسلہ شروع کر سکتے ہیں۔ کئی تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا میں اس وقت یقینی طور پر مناسب عملی قیادت کا بحران دکھائی دے رہا ہے، ایسی قیادت جو بحرانی صورتحال میں عوام کو اطمینان فراہم کر سکے۔ بدھ تین مئی کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک تقریب میں اوباما شریک تھے۔ اس تقریب میں نوجوان امریکی شہریوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ اوباما نے اپنے ملکی نوجوانوں کے ساتھ موجودہ سیاسی صورت حال پر گفتگو کی۔ اس میں سیاہ فام شہری جارج فلوئڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی عوامی بے چینی پر خاص طور پر فوکس کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *