تقریباً چاردہائیوں تک اپنی خوبصورتی،دلکش ادا اوراپنی متاثرکن اداکاری سے ناظرین کومسحورکرنے والی بالی ووڈ اداکارہ نرگس دت کی آج 39ویں برسی ہے۔ برصغیر کی معروف اداکارہ نرگس دت کی 39ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔وہ 3مئی 1981کو ممبئی میں انتقال کر گئی تھیں۔بتادی ں کہ اداکارہ کا اصلی نام فاطمہ راشد تھا مگروہ فلمی نام نرگس دت سے پہچانی جاتی تھیں۔
نرگس یکم جون 1929کو بنگال میں ایک پنجابی مسلم گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں۔ان کے والد عبدالرشید کا تعلق راولپنڈی کے ایک انتہائی امیرشخص تھے جب کہ ان کی والدہ جدن بائی اس وقت کی مقبول کلاسیکل گلوکارہ تھیں۔نرگس نے اپنی فنی زندگی کا آغاز صرف 6سال کی عمر میں 1935میں فلم تلاش حق سے کیا تھا جہاں ان کو فلمی نام بے بی نرگس دیا گیا۔
نرگس دت پہلی مرتبہ ایک چائلڈ آرٹسٹ کے طورپرفلم ”تلاش حق“ میں نمودارہوئی تھیں مگران کی ایکٹنگ کی زندگی 1942میں بننے والی فلم”تمنا“ سے شروع ہوتی ہے۔یعنی نرگس ہندی سنیما کی عظیم اداکارہ ہیں جنہوں نے بطورچائلڈآرٹسٹ ”تلاش حق“ سے فلم نگری میں قدم رکھا۔
1957ء میں ریلیزہونے والی فلم ”مدرانڈیا“ میں ان کے کردار”رادھا“ کولازوال شہرت حاصل ہوئی۔1958میں سنیل دت سے شادی کے بعد انہوں نے فلم انڈسٹری کوچھوڑدیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ سنیل دت نے فلم مدر انڈیا میں ان کے بیٹے کا کردار ادا کیا تھا۔نرگس کا انتقال 1981میں اپنے بیٹے سنجے دت کے فلمی کریئرشروع سے چنددن قبل کینسرہوا۔بعدازاں ان کی یاد میں ”نرگس دت میموریل کینسرفاؤنڈیشن“ بھی بنایاگیا۔
1943میں انہوں نے بطور ہیروئن پہلی مرتبہ محبوب خان کی فلم تقدیر سے کیا جس میں ان کے مد مقابل اس وقت کے معروف اداکار موتی لال نے بطور ہیرو کام کیا۔ تقدیر میں کام کرنے کے بعد نرگس کی ملاقات راج کپور سے ہوئی جنہوں نے انہیں اپنی کئی فلموں میں ہیروئن کے طور پر کام کرنے کا موقعہ دیا۔1949میں فلم برسات کی کامیابی کے بعدآگ، انداز، جوگن، آوارہ، دیدار، انہونی، شری 420، آہ سمیت جتنی بھی فلموں میں اداکاری کی انہوں نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔1957میں فلم مدر انڈیا کو آسکر ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا۔ اس فلم میں لازوال اداکری کرنے پر انہیں فلم فیئر ایوارڈ سے نوازہ گیا۔
نرگس نے 1967میں فلم رات اور دن میں آخری مرتبہ اداکاری کی۔اس فلم میں کام کرنے کے عوض انہیں بھارت کا نیشنل فلم ایوارڈ دیا گیا۔1980-81میں نرگس کو بھارتی راجیہ سبھا کا رکن بنایا گیا لیکن کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے باعث ان کا 3مئی1981کو انتقال ہو گیا۔ان کا ایک بیٹا سنجے دت بھارتی فلمی دنیا میں کامیاب ہیرو کے طور پر ابھرا جب کہ ان کی دو بیٹیاں نمرتا اور پریا ہیں۔ نمرتا نے اداکار راجندر کمار کے بیٹے کمار گورو سے شادی کی جب کہ دوسری بیٹی پریاسیاست میں آگئیں اور ان کو14ویں لوک سبھا کا رکن بھی منتخب کیا گیا۔
بہرکیف چاہے اداکاری ہویا خوبصورتی یا پرسنالٹی،نرگس دت کا کوئی ثانی نہیں رہاہے۔نرس اپنے آپ میں ایک ایسی شخصیت تھیں جنہوں نے ہندی سنیمامیں وہ مقام حاصل کیا وہ تک پہنچنا کسی کے بس کی بات نہیں تھی۔