منشیات یعنی نشہ آور چیزیں انسان کو ہلاکت کی دہلیز پر لے جانے والی، گھر خاندان کو تباہ کرنے والی، اور ملک و قوم کا مستقبل تاریک کرنے والی ہیں، منشیات سے نجات اور اجتناب کی فکر کرنے والے قوم کے دردمندوں کو بنیادی طور پر چند باتیں ذہن نشین رکھنا انتہائی ضروری ہے:
1۔ کسی بھی انسان کو غلط کاموں اور غلط عادتوں سے بچانے کی ذمہ داری سب سے زیادہ کن لوگوں پر ہے؟
2۔ منشیات سے باز رکھنے کی صلاحیت کن عوامل میں پائے جاتے ہیں؟
3۔ انسداد منشیات کی قوت نافذہ کس قسم کے لوگوں کے پاس ہے؟
4۔ منشیات کی لعنت سے سماج کو پاک کرنے کیلئے کیا طریقہ کار ہونا چاہئے؟
5۔ بحیثیت ایک ذمہ دار شہری اور با شعور انسان ہر فرد کا اس سلسلے میں مستقل کیا فرض ہے؟
(1) جہاں تک پہلی بات کا تعلق ہے تو یقیناً کسی بھی انسان کے والدین، گارجین، گھر کے بڑے افراد، اور اساتذہ ومربی حضرات پر سب سے زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچے، شاگر، اور ماتحت افراد کی اچھی تربیت کریں، غلط صحبتوں سے بچائیں، ہر حوالے سے نیک و بد کی تمیز سکھائیں، نگرانی رکھیں، خیر خواہانہ و حکیمانہ انداز میں روک ٹوک کریں، نیز خود کو اچھی اور مثالی شخصیت کے طور پر ان کے سامنے پیش کریں
(2) منشیات سے باز رکھنے میں سب سے مؤثر عامل اور کارگر سبب دینی ومذہبی تعلیمات ہیں پھر طبی معلومات اور پھر سماجی دباؤ اور افہام و تفہیم
(3) انسداد منشیات کی پوری قوت نافذہ اور بزور طاقت اس کے مکمل خاتمے کی اہلیت حکومت کو حاصل ہے بشرطیکہ وہ نیک نیتی کے ساتھ پابند عہد اور کاربند عمل ہو، کیونکہ حکومتیں جب قوت ارادی سے کام لیتی ہیں تو پولیس، فوج، انٹلی جینس بیورو وغیرہ سبھی طاقتوں کا استعمال کرکے اپنے ہدف تک پہنچ جاتی ہےحالیہ متعد فیصلے اور قوانین اس کی دلیل کیلئے کافی ہیں
(4) منشیات کی لعنت سے سماج کو پاک کرنے کا طریقہ کار یہ ہونا چاہئے کہ ہر مذہب کے جانکار اور سماج کے با شعور و ذمہ دار افراد آگے آئیں ۔ شعبۂ طب کے ماہرین کو بھی ساتھ لیں شعراء ادباء سے تعاون لیں اور تقریری و تحریری ذرائع سے منشیات کے خلاف بیداری لائیں اس کے صحت خاندان اور سماج پر برے اثرات سے تفصیلی طور پر آگاہ کریں اور ایسا ماحول پیدا کریں کہ منشیات سے لوگوں میں سخت نفرت پیدا ہو لیکن یاد رہے نفرت منشیات سے ہو اس میں پھنسے انسانوں سے نہیں کیونکہ قابل نفرت تو گناہ ہوتا ہے، نہ کہ گنہگار، اگر ہم نے اس فرق کو نہیں سمجھا، اور اس کا خاص لحاظ نہیں کیا، تو معاملہ پیچیدہ ہو جائے گا، منشیات کو سماج میں پھیلانے والے ذرائع کے خلاف قانونی ادارے، میڈیا، اور شوشل تنظیموں، سے سخت اقدام کرایا جائے
(5) کسی بھی سماج میں منشیات کی حفاظت کیلئے اس کے ہر فرد پر مستقل طور سے یہ بھی فرض بنتا ہے کہ وہ خود منشیات سے اجتناب کرے اور اپنے عمل اپنی زبان اور اپنے رویے سے منشیات سے نجات کیلئے متحرک رہے
مضمون نگار : معراج خالد
مدرسہ عزیزیہ ملت نگر کوسی کنارے ارریہ
رابطہ: 9110050730
nice