ارریہ /پٹنہ (آئی این ایس انڈیا) بہار کے ارریہ ضلع کے پلاسی کے کویا نامی گاؤں میں چھ معصوم بچے آتشزدگی میں حادثہ کا شکار ہوکر جاں بحق ہوگئے(انا للہ وانا الیہ راجعون)۔ واضح ہوکہ ان کی عمر ڈھائی سے پانچ سال بتائی جاتی ہے۔ یہ سب ایک کمرے میں بھٹا بھون رہے تھے۔مویشیوں کا چارہ قریب ہی رکھا ہوا تھا، جس میں چنگاری لگنے سے آگ لگ گئی، دوسرے بچوں نے مدد کے لئے پکارا، اہل خانہ موقع پر پہنچے، لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی، نتیجتاً یہ معصوم بچے راہی ئ ملک عدم ہو کر واصل بحق ہوگئے۔ان شہید معصوم بچوں کی شناخت افسر (5)، گلناز (2.5)، دلبر (4)، برکت (3)، علی حسن (4) اور خوش حنا (2.5) کے طور پر ہوئی ہے۔ ایک جاں بحق بچے علی حسن کے چچا نیر نے بتایا کہ اچانک آگ بھڑک اٹھی، آگ اتنی شدید تھی کہ لوگوں کو یہ بھی معلوم نہ ہوسکا کہ گھر کے اندر کتنے بچے ہیں،جب آگ پر قابو پایا گیا،تو 6 بچوں کی موجودگی کا علم ہوا۔جس وقت انہیں باہر نکالا گیا، تمام بچے جھلس چکے تھے۔ایک دوسرے عینی شاہدین نے بتایا کہ گھر میں قریب ہی پوار ”پرالی“ (بہار میں پرالی کو پوار کہتے ہیں)رکھا تھا، بچے وہیں بھٹا بھون رہے تھے۔ اسی پرالی کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔ آتشزدگی کے بعد گاؤں کے لوگوں نے اپنے وسائل سے آگ پر قابو پالیا، تاہم فائر بریگیڈ بھی آدھے گھنٹے میں ہی موقع پر پہنچی۔پولیس نے بتایا کہ تمام بچے مزدورکنبے سے تعلق رکھتے ہیں۔ صدر کے ایس ڈی او شیلیش چندر دواکر نے بتایا کہ پولیس نے بتایا کہ آگ جس گھر میں لگی ہے، وہ گھر منظور علی کا ہے اور اس کے بچے دلبر کی بھی حادثے میں موت ہوگئی ہے۔ بھٹا بھوننے کے دوران آگ بھڑک اٹھی۔ لاشوں کو پوسٹمارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔حکومت نے جاں بحق ہونے والے بچوں کے لواحقین کو چار سے چار لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔اس حادثے کے بعد پورے گاؤں میں سوگواری کا عالم ہے۔گاؤں کے لوگ شہید بچوں کے کنبے کو تسلی دے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ15 مارچ کو بہار کے کشن گنج میں گھر میں آتشزدگی کی وجہ سے چار بچے سمیت گارجین جاں بحق ہوگئے تھے۔